جوہانسبرگ، 13دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا) گزشتہ کچھ وقت سے کہنی کی چوٹ سے برسرپیکار عظیم باز اے بی ڈی ویلیئرز نے فوری طورپر جنوبی افریقہ کی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈی ویلیئرز نے ان کی غیر موجودگی میں کپتانی کا ذمہ سنبھال رہے فاف ڈو پلیسس کو مستقل طور پر کپتان مقرر کرنے کی حمایت کی ہے۔کرکٹ جنوبی افریقہ(سی ایس اے)نے بھی ڈپلیسس کو کپتان مقرر کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ڈی ویلیئرز نے کہا کہ ذاتی مفادات سے ٹیم کا مفاد ہمیشہ اوپر رکھا جانا چاہئے،میرے لئے ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کرنا بڑا اعزاز تھا لیکن میں دو سیریز میں نہیں کھیل پایا اور میرا سری لنکا کے خلاف آئندہ سیریز میں بھی کھیلنا مشکوک ہے۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں ٹیم کی بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ ٹیم مفاد میں ہے کہ فاف ڈو پلیسس کو مستقل طور پر کپتان مقرر کئے جانے کی تصدیق کی جانی چاہئے۔32سالہ ڈی ویلیئرز کو اس سال جنوری میں ہاشم آملہ کے عہدہ چھوڑنے کے بعد کپتان بنایا گیا تھا۔انہوں نے انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی قیادت کی لیکن اس کے بعد چوٹ کی وجہ سے وہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں نہیں کھیل پائے۔ان کی کپتانی میں جنوبی افریقہ نے ایک ٹیسٹ جیتا اور ایک میں اسے شکست ہوئی۔
ڈی ویلیئرز نے کہا کہ میں فاف کو تقریبا 20سالوں سے جانتا ہوں جب ہم ایک ہی اسکول کی ٹیم میں کھیلا کرتے تھے اور انہیں سب کی واضح حمایت ملے گی۔اس درمیان سی ایس اے کی میڈیکل ٹیم نے ڈی ویلیئرز کو ٹی 20فرنچائز مقابلہ کے فائنل میں نہیں کھیلنے کا مشورہ دیا ہے۔جنوبی افریقہ کی ٹیم کے منیجر محمد موسی جی نے کہا کہ اے بی کی بائیں کہنی میں اب کافی بہتری ہے لیکن اب وہ مکمل طور پر فٹ نہیں ہے،اس میں کم از کم تین چار ہفتے اور لگیں گے۔اس کا مطلب ہے کہ ڈی ویلیئرز سری لنکا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بھی نہیں کھیل پائیں گے۔اس درمیان ڈپلیسس کی گیند سے چھیڑ چھاڑ کے لئے دی گئی سزا کے خلاف اپیل پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل 19دسمبر کو سماعت کرے گی۔آئی سی سی پینل نے آسٹریلیا کے خلاف ہوبارٹ میں دوسرے ٹیسٹ میچ کی فوٹیج کی بنیاد پر ڈپلیسس کو گیند سے چھیڑ چھاڑ کرنے کا مجرم پایا تھا۔اس وقت ان کے منہ میں مینٹ تھی اور انہیں گیند پر اپنی تھوک لگاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔